021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک شریک کا اپنا ذاتی قرض کمپنی پر ڈالنا
60302شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

کمپنی میں نقد پیسے کی قلت کی وجہ سے ایک عامل شریک نے اپنے ایک دوست سے 40 لاکھ روپے لے کر اس رقم سے ایک ذاتی فلیٹ خریدا، اور اس دوست سے کہا کہ تمہیں یہ رقم کمپنی 3 ماہ میں دے دے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ جب سے عامل شریک نے یہ ذاتی قرض کی رقم کمپنی پر ڈالی ہے اس وقت سے ان کے سرمایہ میں کمی کردی جائے گی، کیونکہ کسی بھی وقت وہ قرض دینے والا کمپنی سے مطالبہ کرسکتا ہے۔ اس معاملہ میں عرف یہی ہے کہ یہ قرض شریک کے نام پر جائے گا، اور اسی کے حصہ سے ادا کیا جائے گا۔ شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ شریک کا قرض خواہ جب کمپنی سے رقم کا مطالبہ کرے تو وہ رقم بلاشبہہ مذکورہ شریک کے حصے سے ہی ادا کی جائے گی، لیکن جب تک اس شریک کا سرمایہ کاروبار میں لگا رہتا ہے اور اس کا قرض خواہ کمپنی سے رقم وصول نہیں کرتا، اس وقت تک اس شریک کے سرمایہ میں کمی کرنا جائز نہیں۔ جتنی مدت اس کے یہ پیسے کاروبار میں لگے رہیں گے اس مدت کا نفع بھی اس کو ملے گا۔ البتہ جب قرض خواہ رقم لے لے تو جتنی رقم وہ کمپنی سے وصول کرلے اس کے بقدر اس شریک کا سرمایہ کم ہوجائے گا۔

حوالہ جات
.

عبداللہ ولی

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

23/11/1438

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے