60302 | شرکت کے مسائل | شرکت سے متعلق متفرق مسائل |
سوال
کمپنی میں نقد پیسے کی قلت کی وجہ سے ایک عامل شریک نے اپنے ایک دوست سے 40 لاکھ روپے لے کر اس رقم سے ایک ذاتی فلیٹ خریدا، اور اس دوست سے کہا کہ تمہیں یہ رقم کمپنی 3 ماہ میں دے دے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ جب سے عامل شریک نے یہ ذاتی قرض کی رقم کمپنی پر ڈالی ہے اس وقت سے ان کے سرمایہ میں کمی کردی جائے گی، کیونکہ کسی بھی وقت وہ قرض دینے والا کمپنی سے مطالبہ کرسکتا ہے۔ اس معاملہ میں عرف یہی ہے کہ یہ قرض شریک کے نام پر جائے گا، اور اسی کے حصہ سے ادا کیا جائے گا۔ شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ شریک کا قرض خواہ جب کمپنی سے رقم کا مطالبہ کرے تو وہ رقم بلاشبہہ مذکورہ شریک کے حصے سے ہی ادا کی جائے گی، لیکن جب تک اس شریک کا سرمایہ کاروبار میں لگا رہتا ہے اور اس کا قرض خواہ کمپنی سے رقم وصول نہیں کرتا، اس وقت تک اس شریک کے سرمایہ میں کمی کرنا جائز نہیں۔ جتنی مدت اس کے یہ پیسے کاروبار میں لگے رہیں گے اس مدت کا نفع بھی اس کو ملے گا۔ البتہ جب قرض خواہ رقم لے لے تو جتنی رقم وہ کمپنی سے وصول کرلے اس کے بقدر اس شریک کا سرمایہ کم ہوجائے گا۔
حوالہ جات
.
عبداللہ ولی
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
23/11/1438
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبداللہ ولی | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |