021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
امین امانت رکھ کر بھول جائے تو ضمان کاحکم
60421/56امانتا اور عاریة کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

مجھے میرے دفتر میں ایک دوست نے تنخواہ کا لفافہ دیا اور کہا کہ یہ تنخواہ کا لفافہ ہے،اس میں میری تنخواہ ہے،تم امانت رکھ لو،مہربانی ہوگی۔میں نے دوستی کی خاطر رکھ لیا ،اس نے کہا کہ گھر جاتے ہوئے میں تم سے لے جاؤں گا،اتفاق سے جب وہ لینے آیا تو مجھ سے بھول گیا کہ میں نے اس کا لفافہ کہاں رکھا تھا،مگر کچھ دیر سوچنے کے بعد یاد آگیا کہ وہ لفافہ میں اپنے ساتھ بیسن پر ہاتھ دھوتے ہوئے ساتھ لے گیا تھا،وہاں رکھا تھا پھر واپسی میں اٹھانا بھول گیا،اب جیسے ہی یاد آیا میں بلاکسی تاخیر کے فوراً بیسن کی طرف گیا مگر وہاں لفافہ موجود نہیں تھا،سوال یہ ہے کہ کیا میں اس کی تنخواہ کا ضامن ہوں گا؟حالانکہ میرا مقصد فقط دوستی کی وجہ سے اس کی امانت رکھنا تھا،خدا گواہ ہے کہ اور کوئی مقصد نہیں تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور صورت کے مطابق آپ اس کی تنخواہ کے ضامن ہوں گے،اس لیے کہ امانت کوکسی جگہ رکھ کر بھول جانا،یہ عذر امانت میں معتبر نہیں ہےخواہ امانت رکھنے کا مقصد کچھ بھی ہو۔
حوالہ جات
مجمع الضمانات (ص: 70) ولو قال: وضعت الوديعة بين يدي في مكان ثم قمت ونسيتها أو قال: سقطت مني قال الفقيه أبو بكر البلخي: يضمن. المحيط البرهاني في الفقه النعماني (5/ 532) وفي «فتاوى أبي الليث» ولو أن المودع (127أ2) قال: وضعت الوديعة من يدي، فقمت ونسيتها فضاعت يضمن؛ لأن نسيانه تضييع.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب