میرے والدین نے جہیز کا جو سامان دیاتھا ،طلاق کی صورت میں وہ کس کے ہونگے میرے یا میرے شوہر کے ؟
اس کی وضاحت فرمائیں تاکہ جھگڑا ختم ہوجائے ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لڑکی کے گھر والے جوچیز مرد کو تحفة دیکر مالک بنادیں اس کا مالک مرد ہے ۔ اور جوچیز عورت کو والدین یا شوہر یا کسی اور کی طرف سے ھدیة دی گئی ہیں ان کی مالک عورت ہے طلاق کی صورت تمام سامان عورت کے حوالے کردینا ضروری ہے ۔ اگر تحفہ میں مالک نہیں بنایا ، صرف استعمال کے لئے دیا تو جس نے دیا اسی کا شمار ہوگا ۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 155)
(جهز ابنته بجهاز وسلمها ذلك ليس له الاسترداد منها ولا لورثته بعد أن سلمها ذلك وفي صحته) بل تختص به (وبه يفتى) وكذا لو اشتراه لها في صغرها ولوالجية. والحيلة أن يشهد عند التسليم إليها أنه إنما سلمه عارية والأحوط أن يشتريه منها ثم تبرئه درر.