021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بینک کی آمدنی کاحکم
60710خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کن بینکز کی کمائی جائزہے اورکن بینکز کی کمائی جائزنہیں؟وضاحت فرمادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسے غیرسودی بینک جومستندمفتیان کرام کی زیرپرستی چل رہے ہیں،جیسے میزان بینک،بینک اسلامی وغیرہ ان بینک میں ملازمت کرکے ان سے مالی فائدہ حاصل کرنابلاشبہ درست اورحلال ہے،اسی طرح وہ بینک جن میں اسلامک ونڈو ہے اورکسی مستندمفتی کی زیرنگرانی چل رہی ہے تواس بینک کے اس ڈیپارٹمنٹ میں بھی کام کرنادرست ہے،البتہ وہ بینک جومستندعلماء کی زیرنگرانی نہیں چل رہے اورسودی بینک کہلاتے ہیں ،اس میں ملازمت کی تفصیل یہ ہے کہ ایسی ملازمت جس کابراہ راست سودی کاموں کے ساتھ تعلق نہ ہوجیسے سیکورٹی گارڈ،ٹیلفون آپریٹر،الیکٹریشن ،ڈرائیوروغیرہ توایسی ملازمت کرنادرست ہے(اگرچہ بہتریہی ہے کہ اس ملازمت سے بھی گریزکیاجائے) اوراس كام كے نتیجہ میں حاصل ہونے والی آمدنی بھی حلال ہے،واضح رہے کہ اس صورت میں اس بینک کی ملازمت سے مقصد اورنیت سودی لین دین میں تعاون کی نہ ہو۔ اوراگرسودی بینک میں ملازمت ایسی ہے جس کابراہ راست سودی کاموں سے تعلق ہے جیسے کیشئر وغیرہ توایسی ملازمت ناجائزاوراس پرحاصل ہونے والی آمدنی پرحرام ہے۔
حوالہ جات
"السابع:ان یؤجرالمرأنفسه للبنک بأن یقبل فیه وظیفة، فإن کانت الوظیفة تتضمن مباشرة العملیات الربویة،أوالعملیات المحرمةالأخری ،فقبول ھذہ الوظیفة حرام ،وذلک مثل التعاقد بالربوااخذاأوعطاء،أوخصم الکمبیالات،أوکتابة ھذہ العقود،اوالتوقیع علیھا،أوتقاضی الفوائد الربویة،أودفعها،أوقیدھا فی الحساب بقصد المحافظات علیھا،أوإدارةالبنک ،أوإدارةفرع من فروعه،فإن الإدارة مسئولة عن جمیع نشاطات البنک التی غالبھاحرام ۔ ومن کان موظفا فی البنک بھذاالشکل ،فإن راتبه الذی یاخذ من البنک کله من الأکساب المحرمةِ۔۔۔۔ أماإذاکانت الوظیفة لیس لھاعلاقة مباشرة بالعملیات الربویة،مثل وظیفة الحارس، أوسائق السیارة،أوالعامل علی الھاتف ،أوالموظف المسئول عن صیانة البناء،أوالمعدات،أوالکھرباء۔۔۔فلایحرم قبولھاان لم یکن بنیة الإعانةعلی العملیات المحرمة،وإن کان الاجتناب عنھاأولی،ولایحکم فی راتبه بالحرمة، لماذکرنامن التفصیل فی الإعانة والتسبب،وفی کون مال البنک مختلطابالحلال والحرام،ویجوزالتعامل مع مثل ھؤلاء الموظفین ھبة أوبیعاأوشراء." (فقه البیوع :2/1066)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب