021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بغیرمعاہدہ کے ملازمت چھوڑنے پر تنخواہ کاٹنا
61282اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

پاکستانی قانون برائے ملازمین میں ہے:

صورت نمبر1: اگر ملازم کمپنی کو اطلاع دیے بغیر از خود ملازمت چھوڑ دے تو کمپنی کو حق ہے کہ اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹ لے۔  

صورت نمبر2:اگر کمپنی ملازم کو پیشگی نوٹس دیے بغیر برطرف کر دے تو اس نے جتنے دن کام کیا ہو گاکمپنی اس کو اتنے دنوں کی اجرت کے ساتھ ایک ماہ کی اضافی تنخواہ بھی دے گی۔اب سوال یہ ہے کہ اگر کمپنی  کی طرف سےاس قانون کے تحت ملازم سے کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا اور ملازم بغیرپیشگی اطلاع دیے چھوڑ کر چلا جائے تو یہ کہہ کرتنخواہ سے کٹوتی کرنا درست ہو گا کہ کمپنی کا ضابطہ یہی ہے یا یہ کہ پاکستان کا قانون یہی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 اگر ملازم سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا تو اس صورت میں کمپنی کو ایک ماہ قبل اطلاع دیے بغیر ملازم کے ملازمت چھوڑنے پر کمپنی کا ملازم کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنا جائز نہیں۔ جہاں تک پاکستان کے قانون کی بات ہے تو پاکستان کے قانون میں ملازم کے بارے میں صرف یہ مذکور ہے کہ وہ ایک ماہ پیشگی اطلاع دے گا، قانون میں ملازم کی تنخواہ سےایک ماہ کی کٹوتی کا ذکر نہیں، البتہ کمپنی کے بارے میں قانون میں تصریح ہے کہ وہ پیشگی اطلاع نہ دینے کی صورت میں تیس دن کا اضافی معاوضہ دے گی

حوالہ جات
چنانچہ قانون کی عبارت ملاحظہ فرمائیں:
 12.Termination of employment: (1) For terminating employment of a permanent workman, for any reason other than misconduct, one month notice shall be given either by employer or workman.
One month calculated on the basis of average wages earned by the workman during the last three months shall be paid in the lieu of notice.[1]
[1] The Industrial & Commercial Employment(Standing Orders Ordinance VI of 1968)

محمد نعمان خالد

      دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

 6/ربیع الاول 1439ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب