021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میسج کےذریعہ طلاق دینے کاحکم
61369طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

میرے شوہرنےمجھے میسج کرکے کہا:رنڈی میسج نہ کر،طلاق ہے،طلاق ہے،طلاق ہے،ہوگئی ہے طلاق ،ہاں ندیم کے پاس ہے،ہمیرہ عقیل سب کوبھجوادی ہے۔دوسرامیسج :ہاں تھوری دیرمیں بائی پوسٹ مل جائےگی،اپنے باپ کوبھی بتادےکہ طلاق دیدی ہے،تیسرامیسیج :طلاق ہے طلاق ہے رنڈی کوطلاق ہے۔پوچھنایہ ہے کہ میسج کے ذریعہ طلاق دینے سے طلاق ہوجاتی ہےیانہیں؟میری فیملی کاکہناہےکہ اس طرح طلاق نہیں ہوتی اورعدالت بھی یہی کہتی ہےکہ اس طرح کی طلاق کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ o

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شرعی طورپرجس طرح طلاق زبان سے کہنے سے واقع ہوجاتی ہے،اسی طرح تحریراورلکھنے سے بھی واقع ہوجاتی ہے،یہ تحریر چاہےسادہ کاغذپرہو یاموبائل میسج کی صورت میں ہویاکوئی اورتحریرکی صورت ہو،لہذاصورت مسؤولہ میں آپ پرتین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں،آپ کا مذکورہ مردسے نکاح مکمل ختم ہوچکاہے،موجودہ صورت حال میں اس شخص سے دوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا۔فیملی اورعدالت کاخیال صحیح نہیں۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (ج 8 / ص 357): "الكتابة على نوعين مرسومة وغير مرسومة ونعني بالمرسومة أن يكون مصدرا ومعنونا مثل ما يكتب إلى الغائب وغير موسومة أن لا يكون مصدرا ومعنونا وهو على وجهين مستبينة وغير مستبينة فالمستبينة ما يكتب على الصحيفة والحائط والأرض على وجه يمكن فهمه وقراءته وغير المستبينة ما يكتب على الهواء والماء وشيء لا يمكن فهمه وقراءته ففي غير المستبينة لا يقع الطلاق وإن نوى وإن كانت مستبينة لكنها غير مرسومة إن نوى الطلاق يقع وإلا فلا وإن كانت مرسومة يقع الطلاق نوى أو لم ينو ثم المرسومة لا تخلو أما إن أرسل الطلاق بأن كتب أما بعد فأنت طالق فكلما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة."واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب