021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بچہ گودلینا
61558جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہماری شادی کواٹھارہ سال ہوگئے،اولادکی نعمت سے محروم ہوں،ہرجگہ علاج کروایا،مگرکوئی فائدہ نہیں ہوا۔ تومیں اب بچہ ایدہی سینٹرسے گودلیناچاہتی ہوں توکیامیرےلئے گودلینادرست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تربیت ،پروش اورکفالت کے لئے کسی دوسرے کے بچے کوگودلیناجائزہے،لیکن گودلیاہوابچہ شرعی احکام کےاعتبارسے حقیقی بچہ کےحکم میں نہیں ہوتا،یعنی گودلینے والی فیملی کا اس بچہ کے نام کے ساتھ بحیثیت باپ یاوالدہ کے نام لکھوانا،وراثت میں اس کوحق داربنانا اوربالغ یاقریب البلوغ ہونے کےبعدمذکورہ فیملی کااس سے پردہ نہ کرنا(بشرطیکہ دودھ کےرشتے کاکوئی رشتہ نہ ہو) درست نہیں ہے۔ زمانہ جاہلیت میں گود لئے ہوئے بچہ کوحقیقی اولادکادرجہ دیاجاتاتھا اوراس سے مکمل طورپرحقیقی اولادجیسامعاملہ کیاجاتا،لیکن اسلام نےاس کوباطل قراردیا،اللہ تعالی کاارشادہے:(ذلکم قولکم بافواہکم)یہ صرف تمہارے منہ کی باتیں ہیں،یعنی حقیقت میں بچہ کے گودلینے سے کوئی رشتہ وغیرہ ثابت نہیں ہوتا۔لہذاآپ کے لئےمذکورہ تفصیل کے ساتھ بچہ گودلیناجائزہے۔
حوالہ جات
َ
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب