021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی بینک میں شرعی ایڈوائزر کا حکم
61368 اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

سوال:آج کل کنونشنل بینک بھی اسلامی بنکاری کے نام پر کام کر رہے ہیں ۔کیا کسی کنونشنل بینک میں بطور شرعی ایڈوائزر کام کرنا جائز ہے ؟۔بینواتوجرو

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

الحمدللہ غیر سودی بینکاری سودکے خلاف علماء کا ایک اہم اقدام ہے۔جس کی حمایت تمام مسلمانوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ کنونشل بینکوں کی غیر سودی ونڈوز کا سارا معاملاتی نظام اصل بینک سے الگ ہوتا ہے ۔دیگر غیر سودی بینکوں کی طرح ان کا کام بھی باقاعدہ مستند مفتیان کرام کی نگرانی شرعی اصولوں کےمطابق ہوتا ہے۔لہذا کسی کنونشنل بینک کی غیر سودی ونڈو میں بطور شرعی ایڈوائزر کام کرنا جائز ہے۔
حوالہ جات
﴿أَحَلَّ الله البيع وَحَرَّمَ الربا﴾ )البقرة : 275 (
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب