021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بہو کی بہن کے ساتھ نکاح
61411 -1 نکاح کا بیانمحرمات کا بیان

سوال

اپنی بہو کی بہن کےساتھ نکاح کا کیا حکم ہے جائز ہے یا نہیں ؟ اگر باپ کانکاح اس جگہ ہوجائے تو بیٹے کے نکاح کا کیا حکم ہے ؟ کیونکہ نکاح کی صورت میں وہ عورت بیٹے کی سوتیلی ماں اور اس کی اپنی بیوی اس کی سوتیلی خالہ بن جاتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر حرمت کااور کوئی رشتہ نہ ہو تو بہو کی بہن کے ساتھ نکاح کرناجائز ہے ، اور باپ کے نکاح سے بیٹے کے نکاح پر بھی کوئی اثر نہیں پڑےگا، کیونکہ سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے ،لہذا اس نکاح میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے،
حوالہ جات
أحكام القرآن لابن العربي (2/ 274) قوله تعالى : { والمحصنات من النساء إلا ما ملكت أيمانكم كتاب الله عليكم وأحل لكم ما وراء ذلكم أن تبتغوا بأموالكم محصنين غير مسافحين فما استمتعتم به منهن فآتوهن أجورهن فريضة ولا جناح عليكم فيما تراضيتم به من بعد الفريضة إن الله كان عليما حكيما } أحكام القرآن للجصاص (3/ 86) قوله تعالى وأحل لكم ما وراء ذلكم روى عن عبيدة السلماني والسدي أحل ما دون الخمس أن تبتغوا بأموالكم على وجه النكاح وقال عطاء أحل لكم ما وراء ذوات المحارم من أقاربكم وقال قتادة ما وراء ذلكم ما ملكت أيمانكم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب