کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک نابالغ بچہ نے روزہ رکھا،پھر ظہر کے وقت اس کو توڑا تو کیا اُس پر قضا ہے؟اسی طرح اگر نابالغ بچہ نے نماز شروع کردی،پھر اس کو توڑ دیا تو کیا وہی نماز دوبارہ لوٹائے گا؟بینو ا توجروا.
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر نابالغ بچہ روزہ رکھ کر توڑدے تو اُس پر قضا نہیں ہے،لیکن اگر وہ نماز شروع کرکے فاسد کردے تو اُس کو لوٹانے کا کہا جائے گا۔ اگر چہ اس کے ذمہ لازم یا واجب نہیں ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:"وفي أحكام الأسروشني: الصبي إذا أفسد صومه لا يقضي ؛ لأنه يلحقه في ذلك مشقة ،بخلاف الصلاة ؛فإنه يؤمر بالإعادة ؛ لأنه لا يلحقه مشقة". (رد المحتار:3/442،دار المعرفۃ)