021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قرآن کے اندر بعد میں پیش آنے والے واقعات کا ذکر کیسے؟
61844قرآن کریم کی تفسیر اور قرآن سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

سوال:کہا جاتا ہے کہ قرآن مجید نازل ہونے سے پہلے لوح محفوظ میں لکھا ہوا محفوظ تھا اور پھر آہستہ آہستہ وقفے وقفے سے نازل ہونا شروع ہوگیا، اس سے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ قرآن میں جو واقعات بیان ہوئے ہیں وہ تو بعد کے ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یہ بات درست ہے کہ قرآن مجید لوح محفوظ میں تھا،وہاں سے شب قدر میں آسمانِ دنیا پر نازل ہوا اور پھروہاں سے تھوڑا تھوڑا کرکے حضور صلی علیہ وسلم کی ذات مبارک پر موقع بہ موقع نازل ہوتا رہا،لیکن اس سوال میں ذکر کیا گیا اشکال ذہن میں نہیں آنا چاہیے،کیونکہ قرآن مجید اللہ تعالی کتاب ہے اور قیامت تک جو کچھ اس دنیا میں ہونے والا ہے وہ سب اللہ کے علم میں ہے کہ کب اور کس وقت کیا ہونے والا ہے،اس لیے اللہ تعالی نے اپنے لامحدود علم کی بدولت بعد میں پیش آنے والے واقعات کو قرآن کا حصہ بنادیا۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب