سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اشراق کا وقت کب سے کب تک ہوتا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
طلوع آفتاب کے بعد جب سورج میں اتنی تیزی آجائے کہ اس پر کچھ دیر تک نظر جمانا مشکل ہوجائے)سورج طلوع ہوجانے کے بعد تقریبا دس بارہ منٹ تک( اشراق کا وقت شروع ہوجاتا ہے اور نصف النہار تک رہتا ہے،لیکن شروع میں پڑھ لینا افضل ہے۔
حوالہ جات
"الکوکب الدری" (2/ 22):
"وقت الضحی من وقت ارتفاع الشمس الی الزوال و ھو نصفان،الضحوة الکبری و الضحوة الصغری،فالاولی الاخر منہ والثانیة الاول منہ و اکثر اطلاق الضحی علی الاول،والغرض من وضع ھذا الباب الرد علی من لم یرہ ثابتا بالسنة و قال ان صلاة الضحی بدٕعة،لکن لا اختلاف فی صلاة الضحوة الصغری التی نسمیھا صلاة الاشراق".
"الدر المختار " (2/ 22):
" (و) ندب (أربع فصاعدا في الضحى) على الصحيح من بعد الطلوع إلى الزوال ووقتها المختار بعد ربع النهار".