سوال:ایچ بی ایل بینک سے قسطوں پر گاڑی نکلوانا جائز ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایچ،بی،ایل ایک سودی بینک ہے ،اور سودی بینک سے معاملات جائز نہیں ، کیونکہ سود کی حرمت قرآن وسنت کے واضح دلائل سے ثابت ہے،سودی لین دین کرنے یا اس میں کسی بھی طریقے سے شریک ہونے پر قرآن وحدیث میں سخت وعیدیں آئی ہیں،اس لیے ایچ،بی،ایل بینک سے قسطوں پر گاڑی نکلوانا جائز نہیں۔
حوالہ جات
"صحيح مسلم للنيسابوري " (ج 5 / ص 50) :
عن جابر قال لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه وقال هم سواء.