021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زمین پر سجدہ کرنے سے عاجز پر قیام فرض نہیں
62322نماز کا بیانمریض کی نماز کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص زمین پر سجدہ نہیں کرسکتا،تو کیا وہ پوری نماز بیٹھ کر پڑھے گا یا اس پر قیام فرض ہے؟اس کے لیے کونسی صورت بہتر ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

رکوع،سجدہ پر قدرت نہ ہو تو پھر قیام پر قدرت کے باوجود قیام فرض نہیں ہے،اس لیے کہ فقہ حنفی میں ظاہر الروایۃ کے مطابق قیام ساقط ہوجاتا ہے۔البتہ بعض معاصر محققین کی رائے میں قیام مستقل فرض ہے،رکوع وسجدہ کی قدرت نہ ہونے پر بھی ساقط نہ ہوگا،لہذا حتی الامکان قیام کیا جائے۔البتہ کسی نے ایسی حالت میں بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھی تو وہ بھی ادا ہوجائے گی۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:" (وإن تعذرا) ليس تعذرهما شرطا بل تعذر السجود كاف (لا القيام أومأ) (قاعدا) وهو أفضل من الإيماء قائما ؛لقربه من الأرض." وقال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:"قوله:( بل تعذر السجود كاف) :نقله في البحر عن البدائع وغيرها. وفي الذخيرة: رجل بحلقه خراج إن سجد سال، وهو قادر على الركوع والقيام والقراءة، يصلي قاعدا يومئ.ولو صلى قائما بركوع، وقعد، وأومأ بالسجود ،أجزأه .والأول أفضل؛ لأن القيام والركوع لم يشرعا قربة بنفسهما، بل ليكونا وسيلتين إلى السجود." (الدر المختار مع رد المحتار:2/97،98،دار الفکر،بیروت)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب