021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
موبائل فون پرنکاح کاحکم
62330نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

فون،موبائل پرنکاح ہوسکتاہے یانہیں؟ جوازاورعدم جواز کی علت بالدلیل واضح فرمادیں۔ نیز ویڈیوکال کےذریعہ نکاح کاکیاحکم ہے،دلیل کے ساتھ واضح کردیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں اگر فریقین ایک دوسرےکی آواز کو بغیرکسی اشتباہ کےسن رہےہیں،اور نکاح کےگواہوں کوبھی آوازآرہی ہو تو نکاح ہوتو جاتاہے ،لیکن احتیاط کے خلاف ہے،کیونکہ نکاح جیسے پاکیزہ عمل کے بارے میں شریعت کی تعلیم یہ ہے کہ اس کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کی جائے ،چھپ چھپاکر نکاح کو شریعت میں پسند نہیں کیاگیا،چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت کامفہوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :نکاح علی الاعلان مسجد میں کیا کرو،اسی طر ح ایک اور حدیث کا مفہوم ہےکہ ولی کی رضامندی اور دوعادل گواہوں کی موجودگی کے بغیر نکاح منعقد نہیں ہوتا ،بلکہ بعض روایات میں تو یہاں تک آتاہے کہ زنا اور نکاح میں فرق ہی یہی ہے کہ نکاح سر عام ہوتاہے اور زنا چھپ کر ۔ شریعت کی ان تعلیمات میں بہت سی حکمتیں ہیں اور بہت سے مفاسد سے معاشرے کی حفاظت کا انتظام بھی ہے ،اس لئے بہتر یہ ہی ہے کہ فریقین باقاعدہ نکاح کی مجلس کا اہتما م کرکےسر پرستوں کی موجودگی میں ایک ہی مجلس میں ایجاب وقبول کریں یا فریقین میں کوئی ایک فریق کسی شخص کواپنے نکاح کا وکیل مقرر کردے،وکیل اس کی طرف سے دوسرے فریق کے ساتھ دوگواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کرےتو اس طرح بھی نکاح ہوجاتاہے ۔اسی طریقہ پر عمل کرنے میں دنیاکا سکون بھی ہے اورآخرت کا نفع بھی ہے۔ یہی حکم ویڈیوکال کےذریعہ نکاح کرنےکاہے۔
حوالہ جات
الجامع الصحيح سنن الترمذي (ج 3 / ص 162): عن عائشة قالت :قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” أعلنوا هذا النكاح واجعلوه في المساجد واضربوا عليه بالدفوف “ معرفة السنن والآثار للبيهقي (ج 11 / ص 264): روي عن الحسن بن أبي الحسن أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : ﴿لا نكاح إلا بولي وشاهدي عدل ﴾قال : وهذا وإن كان منقطعا دون النبي صلى الله عليه وسلم فإن أكثر أهل العلم يقولون به ونقول : الفرق بين النكاح والسفاح : الشهود ، وهو ثابت عن ابن عباس وغيره ، من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم۔ “ الفتاوى الهندية (ج 6 / ص 431): ” ولو أرسل إليها رسولا أو كتب إليها بذلك كتابا فقبلت بحضرة شاهدين سمعا كلام الرسول وقراءة الكتاب ؛ جاز لاتحاد المجلس من حيث المعنى۔ “
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب