021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غیرموقوفہ قبرستان کو استعمال میں لانا
62555وقف کے مسائلقبرستان کے مسائل

سوال

3کنال پرمشتمل ہماری ایک زمین ہے جو باپ شریک بھائیوں کے ساتھ مشترک ہے، ہم نے آپس کی رضامندی سے اس میں مردوں کو دفن کرناشروع کردیا ہے، تاہم اس زمین کو قبرستان کے لیے وقف نہیں کیا،جیسے زمین کے کاغذات سے معلوم ہوتاہے، اب تک اس میں صرف 7قبریں بنی ہیں،اوروہ بھی اپنے خاندان والوں کی ہے، باہر سے کوئی نہیں ہے،پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہم اس طرح کرسکتے ہیں کہ قبروں کے علاوہ باقی زمین کو اپنے استعمال میں لے لیں اوراس کے بدلے دوسری کوئی زمین قبرستان کے لیے چھوڑدیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر واقعۃً یہ زمین آپ لوگوں نے وقف نہیں کی تھی جیسے کہ آپ نے لکھا تو پھر قبروں کے علاوہ باقی زمین آپ استعمال کرسکتے ہیں،کیونکہ یہ آپ کی مملوکہ زمین ہے، اورچاہیں تو اس کے علاوہ کوئی اورجگہ بھی آپ قبرستان کے لیےمتعین کرسکتے ہیں،اورمذکورہ بالا قبروں میں مردوں کے مٹی ہوجانے کے یقین کے بعد قبروں والی جگہ کوبھی استعمال کرسکتے ہیں ۔
حوالہ جات
البناية شرح الهداية (3/ 253) ولو بلي الميت وصار ترابا يجوز دفن غيره في قبره وزرعه والبناء فيه وسائر الانتفاعات به،وراجع ایضا الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 238)والفتاوى الهندية (1/ 167)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب