021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجدکی صفوف کابے ترتیب ہونا
62549نماز کا بیانمسجدکے احکام و آداب

سوال

ہماری مسجد جن کی پہلی صف محراب کے مطابق بالکل درمیان میں ہے،جبکہ دوسری ،تیسری اورباقی صفیں محراب کے درمیان میں نہیں ہیں،ایک طرف سے جگہ 25فٹ ہے اوردوسری طرف سے جگہ 35 فٹ ہے۔قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ اس مسجدمیں نمازپڑھناکیساہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسجد کی صفوں کومحراب کے دونوںطرف سے برابرنہ کرنابغیرکسی معقول عذرکے مکروہ ہے،حدیث میں صف بندی کے انتظام کی بہت زیادہ ترغیب ہے،اس لئے مسجدکی انتظامیہ کوچاہیے کہ مسجد کی صفوں کومحراب سے دونوں جانب برابر کرنے کا ممکنہ حدتک انتظام کریں،تاکہ صفوں کا محراب سےدونوں طرف فاصلہ برابرہوجائے۔نمازبہرصورت جائزہے۔
حوالہ جات
رد المحتار (ج 4 / ص 267): قوله ويقف وسطا ) قال في المعراج : وفي مبسوط بكر : السنة أن يقوم في المحراب ليعتدل الطرفان ، ولو قام في أحد جانبي الصف يكره ، ولو كان المسجد الصيفي بجنب الشتوي وامتلأ المسجد يقوم الإمام في جانب الحائط ليستوي القوم من جانبيه والأصح ما روي عن أبي حنيفة أنه قال : أكره أن يقوم بين الساريتين أو في زاوية أو في ناحية المسجد أو إلى سارية لأنه خلاف عمل الأمة .
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب