021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مشروط طلاق کا حکم/’’ اگرگھرمیں داخل ہواتومجھ پربیوی طلاق ہے‘‘،پھرزیدنے دوسراگھربنایااس میں داخل ہواتوکیاطلاق واقع ہوگی؟
62511طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

زیدنے ایک مجلس میں کہاکہ’’ اگرگھرمیں داخل ہواتومجھ پربیوی طلاق ہے‘‘،پھرزیدنے دوسراگھربنایااس میں داخل ہواتوکیاطلاق واقع ہوگی؟ تنقیح:سائل نے بتایاہے کہ باپ اوربیٹے کے درمیان کسی معاملہ پرجھگڑاہوا،اس پرباپ نے بیٹے سے کہاکہ اگرگھرمیں داخل ہواتومجھ پربیوی طلاق ہے،مقصدبیٹے کے گھرمیں داخل ہونے سے اپنے آپ کو روکناتھا،نیزیہ الفاظ کہتے وقت کوئی نیت نہیں تھی کہ اس سے مقصدہمیشہ کے لئے داخل ہونے سے روکناہے یاکچھ عرصہ کے لئے ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بظاہراس قسم کے مصداق میں وہی گھرداخل ہوگاجواس وقت بیٹے کابناہواتھا،جوگھربعدمیں تعمیرکیاگیاہےوہ اس کے مصداق میں شامل نہیں،کیونکہ باپ نے یہ نہیں کہاکہ میں بیٹے کے کسی بھی گھرمیں داخل نہیں ہوگا،بلکہ اس نے یہ کہاکہ میں گھرمیں داخل نہیں ہوگا،اس سے بظاہرمذکورہ بالا مفہوم ہی سمجھ میں آتاہے،اس لئے بیٹے کے دوسرے گھرمیں داخل ہونے سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔
حوالہ جات
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق (ج 8 / ص 130): ( قوله اعلم أن الأيمان عندنا مبنية على العرف ) لأن المتكلم إنما يتكلم بالكلام العرفي أعني الألفاظ التي يراد بها معانيها التي وضعت لها في العرف
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب