021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
” اگر میں فلاں عورت سے بات کروں تو تجھے تین طلاق“کہنے کی صورت میں بغیر پہچانے اس عورت سےفون پر سلام کرنے سے طلاق کا حکم
63026/57طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی کو اس کی بیوی نے اس بات پر مجبور کیا کہ آپ فلاں عورت سے غلط بات چیت نہیں کرو گے۔مرد نے جواب میں کہا کہ اگر میں فلاں عورت سے بات کروں تو تجھے تین طلاق۔کچھ عرصہ بعد اس عورت نے اس آدمی کو خود ایک اجنبی نمبر سے کال کی،مرد نے کہا:السلام علیکم،پھر عورت نے سلام کیا اور اس نے جواب دیا۔اس کے بعد مرد نے کوئی بات نہیں کی۔جب عورت نے یہ الفاظ کہے کہ کیا مسئلہ ہے فون کیوں نہیں اٹھاتے؟تو اس آدمی نے عورت کی آواز کو پہچان لیا اور بغیر کوئی بات کیے کال کاٹ لی۔واضح رہے کہ عورت نے غلط بات چیت کرنے کی قید لگائی ہے،لیکن مرد کے کلام میں اس طرح کی کوئی قید نہیں ہے۔اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس صورت میں طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فقہاء کرامؒ نے سلام کو بھی کلام شمار کیا ہے اور فون پر بات کرنے میں اسی شخص سے بات کرنے کا قصد ہوتا ہے جس نے فون کیا ہو،اگرچہ آدمی اس کو پہچانتا نہ ہو،لہذا صورتِ مسئولہ میں صرف سلام کے تبادلے سے بھی تین طلاقیں واقع ہو گئی ہیں۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الزیلعی رحمہ اللہ: ولو دخل دارا ليس فيها غير المحلوف عليه ،فقال: من وضع هذا أو من أين هذا، حنث ؛لأنه كلام له بطريق الاستفهام …ولو سبح أو فتح عليه في الصلاة لا يحنث، وخارجها يحنث. ولو قرع عليه الباب،فقال:من هذا؟يحنث.ولو ناداه المحلوف عليه ,فقال :لبيك أو لبى، يحنث. (تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق :3/ 136) قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ: لو سلم على قوم هو فيهم حنث . (الدر المختار مع رد المحتار:3/ 791)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / مفتی محمد صاحب