کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مرنے سے پہلے زندگی میں اپنے لیے قبربنانا کیسا ہے؟
o
موت سے پہلے زندگی میں قبر بنانے میں کوئی حرج نہیں۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:" قوله:( ويحفر قبرا لنفسه) :… أي ولا بأس به. وفي التتارخانية: لا بأس به، ويؤجر عليه، هكذا عمل عمر بن عبد العزيز والربيع بن خيثم وغيرهما. اهـ."
(ردالمحتار علی الدرالمختار:3/183،دار المعرفۃ،بیروت)
فی الفتاوی الہندیۃ:" ومن حفر قبرا لنفسه ،فلا بأس به، ويؤجر عليه. كذا في التتارخانية."
(1/166،دار الفکر،بیروت)