021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرغی کے جوٹھے کا حکم
62949پاکی کے مسائلپانی کے مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم نے کچھ مرغیاں پال رکھی ہیں۔بسا اوقات وہ برتن میں موجود پانی کو جوٹھا کردیتی ہیں۔آیا اس پانی کو پینے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرغی کا جوٹھا پاک ہے۔البتہ نجاست کھانے والی مرغی میں یہ تفصیل ہے کہ اگر اس کی چونچ کی طہارت کا یقین ہے تو پانی پاک ہے اور اگر اس کی چونچ کی نجاست کا یقین ہے تو پانی ناپاک ہے اور اگر کسی جانب یقین نہیں ہے تو پھر پانی کو استعمال کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔
حوالہ جات
قال العلامہ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:" وأما المخلاة فلعابها طاهر، فسؤرها كذلك. لكن لما كانت تأكل العذرة كره سؤرها، ولم يحكم بنجاسته ؛للشك، حتى لو علمت النجاسة في فمها تنجس، ولو علمت الطهارة انتفت الكراهة… قال في البحر: وأما سؤر الدجاجة المخلاة فلم أر من ذكر خلافا في المراد من الكراهة، بل ظاهر كلامهم أنها كراهة التنزيه بلا خلاف؛ لأنها لا تتحامى النجاسة. (رد المحتار:1/224،دار الفکر،بیروت)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب