021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میزان بینک کے ساتھ معاملات کا حکم
63619 سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میزان بینک میں مضاربت کی جو جملہ صورتیں ہیں کیا فقہی لحاظ سے یہ صورتیں درست صحیح اور شریعت اسلامی کے مطابق،موافق اور حلال ہیں؟ اور کیا ان کے ساتھ کاروبار کرنا اور اس میں رقم انوسٹ کرنا درست اور حلال ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں واضح اور تسلی بخش جواب دیں،تاکہ مکمل اطمینان قلبی حاصل ہوجائے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ میزان بینک مستند اور معتبر مفتیانِ کرام کے زیر نگرانی شرعی اصولوں کے مطابق کام کررہاہےاور وہ اس میں رائج طریقہ کار کو شریعت کے اصولوں کے مطابق چلانے اور اس کی نگرانی اور محاسبہ کا اہتمام کرتے ہیں،اس لیے میزان بینک کے ساتھ معاملات کرنا جائز ہے۔ بقیہ تفصیل کے لیے حضرت شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کی اسلامی بینکاری سے متعلق کتابیں مثلا "اسلامی بینکاری کی بنیادیں،جدید معیشت و تجارت اور غیر سودی بینکاری" وغیرہ کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔
حوالہ جات
واللہ اعلم بصواب
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب