021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فسخ نکاح کے بعد مفقود شوہر واپس آجائے تو کیا حکم ہے؟
63658 طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میری ایک بہن ہے جس کی شادی 2008 میں ہوئی تھی اور اس کی ایک بیٹی ہے،اس کا شوہر 2012 سے لاپتہ ہوگیا تھا اور سات سال تک اس کا کوئی پتہ نہیں تھا،کافی تلاش کے باوجود کوئی رابطہ نہ ہوسکا،چنانچہ بنوری ٹاون سے فتوی لیا گیا جو ساتھ لف کردیا گیا ہے اور اس کے مطابق اس کی بیوی نے کورٹ سے خلع لے لیا،اس کے بعد اس کی عدت بھی گزرگئی،عدت مکمل ہونے کے ایک مہینہ بعد شوہر مل گیا،یعنی پتہ چل گیا،اب پوچھنا یہ ہے کہ آیا سابقہ نکاح باقی ہے یا تجدید نکاح کی ضرورت ہے،یا کوئی اور صورت ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مفقود کی صورت میں ویسے تو تجدید نکاح کی ضرورت نہیں ہوتی،لیکن مذکورہ صورت میں چونکہ یہ معلوم نہیں کہ کورٹ نے خلع کے فیصلے کا مدار کس چیز کو بنایا،نان نفقہ میسر نہ ہونے کویا شوہر کے لاپتہ ہونے کو،اگر نان نفقہ میسر نہ ہونے کو بنیاد بناکر فسخ نکاح کا فیصلہ کیا گیا ہو تو پھر کورٹ کا فیصلہ نافذ رہے گا اور شوہر کے واپس آنے کے بعد فسخ نکاح کا حکم کالعدم نہیں ہوگا اور اگر شوہر کے لاپتہ ہونے کو بنیاد بناکر فسخ نکاح کا فیصلہ کیا گیا ہو تو شوہر کے واپس آنے کے بعد فسخ نکاح کا فیصلہ کالعدم ہوجائے گا،اس لیے احتیاط اسی میں ہے کہ تجدید نکاح کرلیا جائے۔("حیلہ ناجزہ"ص:132)
حوالہ جات
"الدر المختار" (3/ 552): (غاب عن امرأته فتزوجت بآخر وولدت أولادا) ثم جاء الزوج الأول (فالأولاد للثاني على المذهب) الذي رجع إليه الإمام وعليه الفتوى كما في الخانية والجوهرة والكافي وغيرها. قال ابن عابدین رحمہ اللہ :" وإنما وضع المسألة في الولد إذ المرأة ترد إلى الأول إجماعا. اهـ ".
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب