021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بچہ میں والدین کی صفات کامنتقل ہونا
61560علم کا بیانعلم کے متفرق مسائل کابیان

سوال

سوال:سناہے کہ بچہ میں والدین کے خون کااثرآتاہے،یہ بات کہاں تک درست ہے،کیونکہ ایدہی سینٹرسے جوبچہ ملتاہے ان کے والدین کاپتہ نہیں ہوتا،دوسرایہ کہ بچے میں اس کاکیاقصورہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بچہ میں والدین کے خون کے اثرات کے منتقل ہونے سے مراد اگروالدین کی صفات کامنتقل ہوناہے تو یہ ضروری نہیں،جس کامشاہدہ عملی زندگی میں دیکھاجاسکتاہے،اگراس سے مرادآپ کی یہ ہے ناجائزعمل کے ذریعہ پیداہونے والے بچہ کواس کی سزا(بچے کوسینٹرز میں جمع کرانا)كیوں دی جاتی ہے،اس كاتواس میں كوئی قصورنہیں،یہ بات آپ کی صحیح ہے اوریہی اللہ کاحکم ہےکہ کسی ایک کے گناہ کی سزادوسرے کونہیں دی جاسکتی،اسی وجہ سے اسلام نے اس قسم کے بچوں کی تربیت اوران کے حقوق کی ادائیگی کاحکم دیاہے۔
حوالہ جات
,
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب