021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عید کے دن قبرستان جاکر مردوں کو عید مبارک کہنا اور قبروں پھول وغیرہ چڑھانا
63904سنت کا بیان (بدعات اور رسومات کا بیان)متفرّق مسائل

سوال

سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقے میں لوگ صرف عید کے دن بالالتزام اور اہتمام نماز عید سے پہلے یا بعد قبرستان جاتے ہیں اور وہاں مردوں کو عید مبارک کہتے ہیں اور قبروں پر پھول اور سہرے وغیرہ بھی ڈالتے ہیں،شریعت کی رو سے اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں ذکر کی گئی باتوں کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور تابعین رحمہم اللہ میں سے کسی سے کوئی ثبوت نہیں،لہذا ان کاموں کو باعٕث اجر و ثواب اور لازم سمجھ کر کرنا بدعت ہے،جس سے اجتناب شرعا لازم ہے۔
حوالہ جات
"الاعتصام للشاطبي " (1/ 50): "فالبدعة إذن عبارة عن: طريقة في الدين مخترعة، تضاهي الشرعية يقصد بالسلوك عليها المبالغة في التعبد لله سبحانه". "الاعتصام للشاطبي"(1/ 53): "ومنها: التزام الكيفيات والهيئات المعينة..... ومنها: التزام العبادات المعينة في أوقات معينة لم يوجد لها ذلك التعيين في الشريعة، كالتزام صيام يوم النصف من شعبان وقيام ليلته".
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب