021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جمعہ کےدن بلندآوازسےتلاوت کرنا
63313قرآن کریم کی تفسیر اور قرآن سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

ہمارے محلے کی مسجدمیں جمعہ کےدن اذان سے پہلےاوراذان کےبعدمیرادوست اسپیکرمیں قرآن مجید پڑھتاہےاورکبھی کبھی نعت بھی ساتھ پڑھتاہےاورلوگ جمعہ کےتیاری اورکاموں میں مصروف ہوتےہیں اورقرآن مجیدکوئی نہیں سنتا۔کیایہ قرآن کےساتھ بےادبی نہیں؟میں نےاس کوکہا،لیکن وہ کہتاہےکہ جن لوگوں کےکانوں میں قرآن مجید کی آوازجائےگی ،اس کاثواب توملےگا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طقرآن پاک کاسنناواجب ہے۔اس لیےسوال میں ذکرکردہ صاحب کوچاہیےکہ اس موقع پرقرآن کی تلاوت نہ کرے،اگرچہ دوسراقول قرآن کےسننے کےاستحباب کا بھی ہے،لیکن احتیاط اس میں ہے کہ ایسے موقع پرقرآن پڑھنےسے اجتناب کیاجائے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ:رجل يكتب الفقه ،وبجنبه رجل يقرأ القرآن، فلا يمكنه استماع القرآن ،فالإثم على القارئ ،وعلى هذا لو قرأ على السطح ،والناس نيام، يأثم اهـ. أي لأنه يكون سببا لإعراضهم عن استماعه، أو لأنه يؤذيهم بإيقاظهم تأمل .... يجب على القارئ احترامه بأن لا يقرأه في الأسواق ومواضع الاشتغال، فإذا قرأه فيها كان هو المضيع لحرمته، فيكون الإثم عليه دون أهل الاشتغال؛ دفعا للحرج. (رد المحتارعلي الدر المختار:1/ 546)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب