کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ
میت کمیٹی جائز ہےیا ناجائز؟ ہماری اس کمیٹی کے جائز ہونے کے لیے کوئی شرط ہے جس سے اس کے باقی رہنے کی گنجائش نکل سکے؟
اگر کوئی گنجائش نہیں توجو لوگ خلاف شرع کمیٹی ختم نہیں کرنا چاہتے ان کے ہاں کھانا پینا اور ان کی غمی خوشی میں شرکت کرنا شریعت کی روسے کیساہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جو شخص انفرادی یا اجتماعی طور پر کسی ناجائز کام میں ملوث ہو اس کے ساتھ اس کی اصلاح کی نیت سے تعلق رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور مذکورہ صورت میں چونکہ کمیٹی کے جاری رکھنے کی جائز صورت ذکر کر دی گئی ہے، لہٰذا اس صورت میں کمیٹی کے شرکاء کے ساتھ تعلقات رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
حوالہ جات
شعب الإيمان لأبو بكر البيهقي (6/ 261)
عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم :
ألا أدلكم على مكارم الأخلاق في الدنيا و الآخرة ؟ قالوا بلى يا رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : صل من قطعك و اعط من حرمك و اعف عمن ظلمك۔