021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدین کے حق میں بہترین صدقہ جاریہ
62139جنازے کےمسائلمردوں اور قبر کے حالات کا بیان

سوال

والدین یا عزیز واقارب جو دنیا سے چلے گئے ہیں ان کے لیے بہترین صدقہ جاریہ کیا ہےجس سے ان کو زیادہ فائدہ پہنچے؟کیا دعا کا اجر اور فائدہ پہنچتا ہے اور یہ کیسے معلوم ہو گا کہ میری دعا ان کے حق میں قبول ہو گئی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نفلی عبادات،جیسے تلاوت قرآن،نفلی نماز یا صاقہ سب کا ثواب مردے کو پہنچایا جا سکتا ہے۔البتہ بہترین صدقہ جاریہ کے لیے ایسے عمل کا انتخاب کیا جائے جس کی ضرورت زیادہ اور فائدہ لمبے عرصے تک چلے۔ایسے عمل کا دارومدار حالات پر ہے۔وقف اس کی ایک بہترین صورت ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 243) صرح علماؤنا في باب الحج عن الغير بأن للإنسان أن يجعل ثواب عمله لغيره صلاة أو صوما أو صدقة أو غيرها كذا في الهداية، بل في زكاة التتارخانية عن المحيط: الأفضل لمن يتصدق نفلا أن ينوي لجميع المؤمنين والمؤمنات لأنها تصل إليهم ولا ينقص من أجره شيء اهـ هو مذهب أهل السنة والجماعة، سنن أبي داود (2/ 443) (14) باب ما جاء في الصدقة عن الميت 2880 حدثنا الربيع بن سليمانالمؤذن ، ثنا ابن وهب ، عن سليمان يعنى ابن بلال عن العلاء بن عبدالرحمان ، أراه عن أبيه ، عن أبى هريرة ، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : " إذا مات الانسان انقطع عنه عمله إلا من ثلاثة أشياء : من صدقة جارية ، أو علم ينتفع به ، أو ولد صالح يدعو له "
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب