021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مدرسہ کے لیے وقف زمین میں اسکول بنانا
63230وقف کے مسائلوقف کے متفرّق مسائل

سوال

تقریباً پچیس سال سے ایک وقف زمین پر اسکول بنایا گیا تھا جبکہ وہ زمین مدرسہ کے لیے وقف تھی۔اس وقت تو تمام اہل محلہ کے اتفاق سے اسکول بنایا گیا لیکن ابھی تنازع کھڑا ہو گیا کہ ہم اس جگہ اس اسکول کو نہیں چھوڑتے ہیں۔شرعاً اس اسکول کا کیا حکم ہے ،اس کو اسی حالت پر چھوڑا جائے یا منہدم کر کے وقف کی زمین مدرسہ بنانے کے لیے پیش کی جائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر واقف نے زمین مدرسہ کے لیے وقف کی ہو تو اس صورت میں یہ زمین مدرسہ کی ہی رہے گی،واقف کی اجازت کے بغیر اس پر اسکول بنانا درست نہیں ہے۔باقی اگرعمارت مدرسہ کے استعمال میں لائی جاسکتی ہو تو اسے منہدم کرنے کی ضرورت نہیں ، اسی عمارت کو مدرسہ کے لیے استعمال میں لایا جائے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 366) شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالة، ووجوب العمل به
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب