1. Easy load کا کاروبار کرنا کیسا ہے ؟؟
2. اگر کسی نے نمبر خود غلط بتایا اور بیلنس ڈال دیا تو اب اسکا ذمہ دار کون ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایزی لوڈ کا کاروبار کرنا جائز ہے
(2)۔۔۔اگر گاہک نے صحیح نمبر بتایا تھا اور دوکاندار کی غلطی سے بیلنس غلط نمبر پر گیا ہے تو دوکاندارضامن ہوگا، اور اگر گاہک کے غلط نمبر بتانے کی وجہ سے دوکاندارنے غلط جگہ لوڈ کیا ہے تو ایسی صورت میںدوکاندار کا ذمہ فارغ ہوگیا ہے۔ اور گاہک کے ذمہ لازم ہے کہ وہ دوکاندارکو اتنی رقم دیدے۔
حوالہ جات
البحر الرائق (7/ 303)
قوله وإن أطلق كان له أن يستأجر غيره) لأن المستحق عمل في ذمته ويمكن استيفاؤه بنفسه وبالاستعانة بغيره بمنزلة إيفاء الدين۔
الدر المختار (5/ 165)
استقرض من آخر دراهم فأتاه المقرض بها فقال المستقرض ألقها في الماء فألقاها) قال محمد (لا شيء على المستقرض) وكذا الدين والسلم بخلاف الشراءو الوديعة فإنه بالإلقاء يعد قابضا والفرق أن له إعطاء غيره في الأول لا الثاني وعزاه لغريب الرواية
رد المحتار
(قوله بخلاف الشراء الوديعة) المراد بالشراء المشري: أي لو جاء البائع بالمشري أو المودع الوديعة فقال له المشتري أو صاحب الوديعة: ألق ذلك في الماء فألقاه صح الأمر، ويكون ذلك على الآمر، ويصير قابضا لأن حقه متعين، لأنه ليس للبائع إعطاء غير المبيع، ولا للمودع إعطاء غير الوديعة، بخلاف المقرض والمديون ورب السلم فإن له أن يبدل ما جاء به، ويعطي غيره لأنه قبل القبض باق على ملكه