021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اَن لمیٹڈ انٹر نیٹ سروس مہیا کرنے کا حکم
62421اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

سوال: اَن لمیٹڈ انٹرنیٹ سروس مہیا کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اَن لمیٹدانٹرنیٹ سروس مہیا کرناجائز ہے۔ اَن لمیٹڈ انٹر نیٹ میں منفعت کی تحدید وقت کے سے ہوتی ہےکہ ایک مہینہ تک انٹرنیٹ استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے، یہی وجہ ہےکہ اس کا بل بھی ماہ وار آتا ہے جو کہ پہلے سے طے شدہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سےکسی قسم کے جھگڑے اور نزاع کا اندیشہ نہیں رہتا۔
حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (4 / 179): وأما الذي يرجع إلى المعقود عليه فضروب: منها: أن يكون المعقود عليه وهو المنفعة معلوما علما يمنع من المنازعة، فإن كان مجهولا ينظر إن كانت تلك الجهالة مفضية إلى المنازعة تمنع صحة العقد، وإلا فلا؛ لأن الجهالة المفضية إلى المنازعة تمنع من التسليم والتسلم فلا يحصل المقصود من العقد فكان العقد عبثا لخلوه عن العاقبة الحميدة.وإذا لم تكن مفضية إلى المنازعة يوجد التسليم والتسلم فيحصل المقصود۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب