021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قدیم وقف کے خلاف دعوی
63042وقف کے مسائلوقف کے متفرّق مسائل

سوال

محترم مکرمی جناب مفتی صاحبان ادارہ دار الافتاء جناب عالی! مسائل گزار اہل دیہہ: 1. ہمارے ہاں دیہات میں بڑوں (بزرگوں) نے مسجد کے متولی،دائرہ(صفہ) کے فقیروں کو زرعی زمین دی ہوئی تھی۔ جو ان کو مسجد کی خدمت اور دائرہ کی اجرت یا تنخواہ کے بدلے میں دی ہوئی تھی۔ 2. وقف شدہ رقبہ تقریباً 27 کنال کچھ مرلے ہے، جو ۴ حصوں (قطوں) میں ہے۔ 3. 6کنال رقبہ زرعی زمین کا حصہ امام مسجد کا بیٹا استعمال کرتاہے۔ 4. 4کنال رقبہ زرعی زمین کا حصہ (ٹھیکہ) مشرقی مسجد والے استعمال کر رہے ہیں۔ 5. 11کنال رقبہ (صفہ) فقیروں کے نام تھی، جو دیہات چھوڑ کر یہاں سے چلے گئے۔ بعد میں انہوں نے مطالبہ کیا۔ کچھ لوگوں نے ان کو کچھ اجرت دے کر لے لی ۔ یا ان سے حلفی بیان لے لیا۔ ۱۱ کنال رقبہ مغربی مسجد والے ٹھیکہ استعمال کر رہے ہیں۔ 6. 6کنال اور رقبہ ہے، جو اس کا ٹھیکہ بھی مغربی مسجد والے استعمال کررہے تھے، جو(صفہ) والے فقراء(جن کے نام تھی) بھی کچھ مر گئے، کچھ چھوڑ کر چلے گئے۔ یہ مغربی محلہ میں واقع ہے۔ 7. 27 کنال یا کچھ مرلے محکمہ مال ( پٹواری کا نوگو) نے اس تمام رقبہ کو(تکیہ مسجدلہذا) کا نام دیا ہوا ہے۔ مغربی محلہ والے اس بنا پر کہتے ہیں: یہ زرعی زمین مسجد لہذا کے تکیہ ہے، یہ اور کسی کاحق نہیں، سوائے مغربی مسجد کے۔ 8. دیہات میں 2 مساجد تھیں۔ اور اب 4 مساجد ہیں۔ باقی مساجد والوں کا مطالبہ ہے کہ زرعی زمین دیہات کی مشترکہ ہے ۔ لہذا اس کا حصہ برابر مساجد کو دیا جائے۔ اسی بنا پر مفتیان کرام کی طرف رجوع کیا گیاہے۔ دریافت طلب بات یہی ہے کہ اس کے بارے میں پورے غور خوض سے ہماری راہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس نوعیت کے مسائل کو تحریر سے سمجھنا،سمجھانا مشکل ہوتاہے، نیزجب تک دونوں فریق کی بات سامنے نہ ہو، کسی ایک جانب کی بات سے صورتحال واضح نہیں ہو پاتی،اس لیے ایسے مسائل مقامی علماء کی پنچائیت سے ہی حل ہو سکتے ہیں، لہذا مذکورہ مسئلہ کے حل کے لیے مقامی علماء سے رجوع فرمائیں۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب