اسلامی بینک سے لی ہوئی گاڑی، جس کی قسطیں ابھی باقی ہیں، آگے کرایہ پر دی جاسکتی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
گاڑی چونکہ ایسی چیز ہے کہ جس میں استعمال کرنے والے کے بدلنے سے فرق آتاہے،اور اسلامی بینک اجارۂ تملیکیہ کی بنیاد پر گاڑی دیتے ہیں، اس لیے اس کو آگے کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے۔
حوالہ جات
المحيط البرهاني في الفقه النعماني (7 / 429)
قال محمد رحمه الله: وللمستأجر أن يؤاجر البيت المستأجر من غيره، فالأصل عندنا: أن المستأجر يملك الإجارة فيما لا يتفاوت الناس في الانتفاع به۔