زید اپنے دوست کی بائیک، خود استعمال کرنے کے لیے لیتاہے، پھر اپنے بھائی کو استعمال کے لیے دے دیتاہے۔ کیا زید کے لیے اس طرح کرنا جائزہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کسی دوسرے کی چیز ،استعمال کےلیے لی جائے تو وہ آگے دوسرے کو استعمال کے لیے دی جاسکتی ہے۔ البتہ اگر دوست نے یہ کہا ہو کہ صرف تم استعمال کرو، کسی اور کو نہیں دینا تو پھر زید کسی اور کو استعمال کرنے کے لیے نہیں دے سکتا۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (4 / 364):
وله أن يعير غيره سواء كان شيئا يتفاوت الناس في الانتفاع به أو لا يتفاوتون إذا كانت الإعارة مطلقة لم يشترط على المستعير الانتفاع بها بنفسه۔