کیا ایسی کمپنی جو سود پر قرض لیتی ہے، اس کے شئیرز پر سالانہ ملنے والانفع لینا جائزہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سود پر قرض لینا حرام ہے، البتہ قرض کے پیسوں پر ملکیت آجاتی ہے، پھر اس سے جائز طریقہ سے خریدوفروخت کی جاسکتی ہے، اور جونفع ہوگا وہ حلال ہوگا۔ لہذا یہ نفع لینا جائز ہے۔
البتہ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کمپنی اضافی پیسہ بینک میں رکھواکر سود وصول کرتی ہے، اس صورت میں شئیرز پر ملنے والا نفع میں سے سود کے بقدر صدقہ کرنا ضروری ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5 / 161):
واعلم أن المقبوض بقرض فاسد كمقبوض ببيع فاسد سواء فيحرم الانتفاع به لا بيعه لثبوت الملك جامع الفصولين