03182754103,03182754104

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زنا سے حرمت مصاہرت کا ثبوت
67482نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلےکے بارے میں

 ناسمجھی اور ناعقلی کی وجہ سے سسر نے اپنی بہو کے ساتھ کوئی نازیبا حرکت کی یا زنا کرلیا تو اس صورت میں بیٹے کے جو نکاح تھا ٹوٹے گا کہ نہیں ؟یا بہو کی مخصوص اعضاء کو شہوت کی نگاہ سے دیکھا تو کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے،قرآن کریم نے زنا تو کیا اسکے قریب جانے سے بھی منع فرمایا :

وَلاَ تَقْرَبُواْ الزِّنَى إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاء سَبِيلاً.(سورہ بنی اسرائیل:آیت 32)

اورزنا کے قریب بھی نہ جاؤ ،وہ یقینی طورپر بڑی  بے حیائی اور بے راہ روی  ہے ۔

زنا، اور شہوت کے ساتھ شرم گاہ کے داخلی حصے کو دیکھنے  سے،اسی طرح بغیر حائل کے شہوت کے ساتھ بہو کو چھونے سے حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے اس کی بہو اس کے بیٹے پر حرام ہوگی۔اب بیٹازبان سے اس کو یہ کہہ کر چھوڑ دے کہ میں تمہیں چھوڑ رہاہوں۔

حوالہ جات

وفی الدرالمختار(3/32):

وحرم أیضا بالصہریۃ أصل مزنیۃ وممسوسۃ بشہوۃ۔

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

28/صفر1441ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب