021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قدیم قبرستان پر مسجد ومدرسہ بنانے کا حکم
73828وقف کے مسائلقبرستان کے مسائل

سوال

ہمارے علاقہ میں ایک مالدار آدمی نے ایک مولوی صاحب کو کچھ زمین مدرسہ اور مسجد بنانے کے لیے دی جس پر مولوی صاحب نے مسجد ومدرسہ تعمیر کروادیا، لیکن تعمیر کے دوران معلوم ہوا کہ جہاں عمارت کھڑی کی جارہی ہے وہ زمین ایک قبرستان ہے ، جس سے تعمیراتی کام کے دروان کچھ ہڈیاں بھی سامنے آئی تھیں،جب گاؤں کے بزرگ حضرات سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہاں تقریبا سو/100 سال پہلے قبرستان تھا تو اب اس مسجد ومدرسہ کا کیاکیا جائے اور جو نمازیں اس میں پڑھیں گئیں ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟

نوٹ یہ زمین تعمیر سے پہلے بطور کھیت استعمال ہوتی تھی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسا قدیم قبرستان جس کے آثار مٹ چکے ہوں اس پر مسجدو مدرسہ بنانا جائز ہے، اور نماز پڑھنا بھی درست ہے۔ البتہ دوران تعمیرمردوں کی جو باقیات دریافت ہوں انہیں کسی قریبی قبرستان میں دفنا دینا چاہئے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳محرم ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب