021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایزی پیسہ اکاونٹ پرملنےوالےاکاونٹ کاحکم
68893جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

ایزی پیسہ پرملنےوالےسہولیات کےعدم جواز اورحرمت سےمتعلق آپ نےجواب دیاتھا۔اب سوال یہ ہے کہ اگرمیں کسی اورکےلیےایزی پیسہ اکاؤنٹ بناؤں،جس میں پیسےتومیرےہوں،مگر اکاؤنٹ کسی اور کےنام پرہوتوکیاجس کےنام پراکاؤنٹ ہے،اسےفری منٹس استعمال کرناشرعی طور پرکیساہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسؤلہ میں ایزی پیسہ کمپنی کی حیثیت اکاونٹ ہولڈر کے وکیل کی ہےاور وکیل (ایزی پیسہ کمپنی)کا قبضہ اکاونٹ ہولڈر کاقبضہ سمجھاجاتاہے۔لہذا جب آپ نےدوسرےکےاکاؤنٹ میں رقم ڈالی، تواکاؤنٹ میں رقم چلی جانےسےاس دوسرےشخص کاقبضہ ہوگیااور کمپنی میں یہ رقم کی  قرض شمارہوتی ہے۔جس پرکمپنی فری منٹس اور ایس ایم ایس وغیرہ دیتی ہے،جوکہ قرض پرنفع ہونےکی وجہ سےسود میں شامل ہے،لہذا ان کااستعمال ناجائز اورحرام ہے،نیزاس صورت میں سود کی حیلہ کرنےکی وجہ سے دونوں گناہ گار ہونگے۔

حوالہ جات
سبل السلام (2/ 74) وعن علي قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: «كل قرض جر منفعة فهو ربا» البدر التمام شرح بلوغ المرام (6/ 240) وعن علي رضي الله عنه قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "كل قرض جر منفعة فهو ربا". رواه الحارث بن أبي أسامة الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 166) (قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب