021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹینڈر سےدستبرداری کی صورت میں رقم لینےکاحکم
70164خرید و فروخت کے احکامحقوق کی خریدوفروخت کے مسائل

سوال

سرکار ایک ٹینڈر نکالتی ہے(ٹھیکہ پیش کرتی ہے)۔جس کو حاصل کرنےکےلیےکئی کمپنیوں کےمالکان اپنانرخ اور خصوصیات پیش کرتےہیں۔ان میں سےایک آدمی افسران بالا میں سےکسی سےبات چیت کرکےاس ٹینڈر کواپنےنام پرکرنےکےلیےآمادہ کرتاہے،بعدازاں جن دوسری کمپنیوں کےمالکان نےٹینڈر کےحصول کےلیےفارمز جمع کیےہوتےہیں،یہ آدمی ان لوگوں کو مثلاً ایک ایک لاکھ روپیہ دےکرانہیں اس بات پر آمادہ کردیتاہے کہ وہ اس ٹینڈر لینےسے دستبردار ہوجائیں۔اس کو ان کی اصطلاح میں  “Ring” کہاجاتاہے۔

کیا ان دوسری کمپنیوں کےمالکان کےلیےیہ رقم دستبرداری کےعوض لینا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یہ رقم مندرجہ ذیل وجوہ کےبنیاد پرکمپنیوں کےمالکان کےلیےلینا جائزنہیں:

  1. یہ رقم حق عقد کا عوض ہے اور حق عقد کا عوض لینا باطل ہے،اس لیےاس کا لین دین ناجائز ہے ۔

صورت مسؤلہ میں جب بولی دینےوالا ایک ہی رہ جائےتو سرکار باقی رہ جانےوالےشخص کی لگائے ہوئےلاگت پر معاملہ کرنےپر مجبور ہوگی،جس میں قومی مفاد اور عوامی املاک  کانقصان ہے،نیز یہ دھوکہ کےحکم میں بھی ہے، لہذا ان وجوہ کے بنیاد پر کمپنیوں کےمالکان کےلیےیہ رقم لینا ناجائز ہے۔

حوالہ جات
حاشية رد المحتار (5/ 22)
قوله: (لا يجوز الاعتياض عن الحقوق المجردة على الملك) قال في البدائع: الحقوق المفردة لا تحتمل التمليك ولا يجوز الصلح عنها.أقول: وكذا لا تضمن بالاتلاف.قال في شرح الزيادات للسرخسي: وإتلاف مجرد الحق لا يوجب الضمان، لان الاعتياض عن مجرد الحق باطل، إلا إذا فوت حقا مؤكدا، فإنه يلحق بتفويت حقيقة الملك في حق الضمان كحق المرتهن،
فقہ البیوع (1/274)
وعلی ھذا ،فان بدل الخلوالذی یاخذہ المؤجرفی أول العقدلا ینطبق علی مثل حق القرار الذی
جوزہ المتأخرون فی الاراضی الوقفیۃ والسلطانیۃ۔  ومن المقرر أن العاقد لایجوزلہ ان یطالب العاقدالاخرعوضاعن مجرد دخولہ فی العقد،علاوۃ علی مایستحقہ بالعقد ،فانہ رشوۃ ۔
الجامع الصحيح سنن الترمذي (3/ 258)
حدثنا أبو موسى محمد بن المثنى حدثنا أبو عامر العقدي حدثنا بن أبي ذئب عن خاله الحارث بن عبد
الرحمن عن أبي سلمة عن عبد الله بن عمرو قال لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي قال أبو عيسى هذا حديث حسن صحيح۔

ضیاءاللہ

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

10صفر المظفر1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ضیاء اللہ بن عبد المالک

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب