021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہر کے الفاظ”جو تو بول رہی تھی جا میں نے تجھے وہ دی”
70349طلاق کے احکامصریح طلاق کابیان

سوال

میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرا شوہر نشہ کرتا ہے،نشے کی حالت میں میں نے ان سے کہا کہ مجھے طلاق دے دو تو انہوں نے مجھے تین تھپڑ مار کر کہا،ہاں جو تو بول رہی تھی،جا میں نے تجھے دے دی،سوال یہ ہے کہ میرے شوہر کے الفاظ جو تو بول رہی تھی جا میں نے تجھے وہ دی،ان سے طلاق ہوئی یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چونکہ شوہر نے یہ الفاظ "ہاں جو تو بول رہی تھی،جا میں نے تجھے وہ دی" آپ کے ان الفاظ "مجھے طلاق دے دو" کہ جواب میں کہے ہیں،اس لیے ان کے ذریعے ایک طلاق رجعی واقع ہوچکی ہے،جس کے بعد عدت گزرنے سے پہلے نئے نکاح کے بغیررجوع ممکن ہے،جبکہ عدت گزرنے کے بعد نئے مہر کے ساتھ نیا نکاح کرنا پڑے گا۔

تاہم اگر اس جملے"ہاں جو تو بول رہی تھی،جا میں نے تجھے وہ دی"سے شوہر کا مقصد بیوی کے طلاق کے مطالبے کا جواب نہ ہو،بلکہ بیوی کو مارجانے والے تین تھپڑوں کو طلاق قرار دینا ہو تو پھر کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (3/ 294):
"قالت لزوجها: طلقني فقال فعلت طلقت، فإن قالت زدني فقال فعلت طلقت أخرى. ولو قالت: طلقني طلقني طلقني، فقال طلقت فواحدة إن لم ينو الثلاث؛ ولو عطفت بالواو فثلاث".
"الفتاوى الهندية" (1/ 356):
"وفي المنتقى امرأة قالت لزوجها طلقني فقال الزوج قد فعلت طلقت".
"الدر المختار " (3/ 235):
"(ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) ولو تقديرا بدائع، ليدخل السكران ".
"الفتاوى الهندية" (1/ 382):
"ولو قالت طلقني فضربها وقال لها اينك طلاق لا يقع ولو قال اينكت طلاق يقع وفي مجموع النوازل سئل شيخ الإسلام عمن ضرب امرأته فقال دار طلاق قال لا تطلق وسئل الإمام أحمد القلانسي - رحمه الله تعالى - عمن وكز امرأته وقال: اينك يك طلاق ثم وكزها ثانيا وقال اينك دو طلاق وكذا الثالث قال تطلق ثلاثا فشيخ الإسلام يقول سمى الضرب طلاقا فيبطل والإمام أحمد يقول سمى الطلاق فيقع".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

06/ربیع الاول1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب