021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دل میں عزم سے قسم منعقد ہوگی؟
70506قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ!

اگر دل میں پکا عزم ہو اور زبان سے  "ہاں" نکلے کہ فلاں کام ہوگیا تو اسلام سے خارج، اور کرتے وقت بھی صرف دل میں پکا عزم ہوتو کیا مسلمان اسلام سے خارج ہوگا ؟یہ قسم ہوتی ہے؟اگر قسم کا کفارہ ادا نہ کیا ہوتو مسلمان ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

قسم میں الفاظ قسم کا زبان سے کہنا ضروری ہوتا ہے،اس کے بغیر قسم منعقد نہیں ہوتی ۔یہاں فقط دل میں عزم کیا گیا ہے،زبان سے الفاظ کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے،اس لیے یہ قسم نہیں ہے،اور نہ ہی اس سے کوئی اسلام سے خارج ہوتا ہے،البتہ آیندہ کےلیے احتیاط کریں کہ زبان سے ایسے الفاط نہ ادا کریں۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (3/ 704):
وركنها اللفظ المستعمل فيها ۔

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

18/ربیع الاول1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب