021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چاربیٹیوں اور ایک بھائی میں ترکہ کی تقسیم کاطریقہ
70520میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

منشی محمد بخش کےپانچ بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں۔بیٹوں کےنام سردار کالےخان ،محمد رمضان،عبدالقادر،ملک وزیراور عبدالخالق مرحوم ہیں۔جب بڑے بیٹے سردار کالے خان کا انتقال ہواتو اُس وقت  اُن کےبھائی ملک وزیر خان کےعلاوہ  تمام بہن بھائیوں کا انتقال ہوچکا تھا۔اس کےعلاوہ اُن کےورثہ میں چار بیٹیاں ہیں ،ایک بیٹی کا انتقال اُنکی زندگی میں ہی ہوگیاتھا،البتہ اُس بیٹی کی اولاد یعنی نواسے اور ایک نواسی موجود ہیں۔پھرسردارکالےخان کےانتقال کےبعداُن کےبھائی ملک وزیر کا بھی انتقال ہوگیا اور اب انکی اولاد موجود ہے۔اب سردار کالےخان کی جائیداد تقسیم ہونےلگی ہےتو دریافت طلب امریہ ہےکہ کیاسردار کالےخان کےبھتیجے،بھتیجیاں یعنی اُ نکے مرحوم بھائیوں کی اولاد ان کےترکہ میں حصہ دار ہونگے یا نہیں ؟اور سردارکالےخان کی جائیداد کس طرح تقسیم ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سردارکالےخان مرحوم کےترکہ کی تقسیم کا طریقہ کاریہ ہےکہ مرحوم نےبوقت انتقال اپنی ملکیت میں جوکچھ منقولہ وغیرمنقولہ چھوٹابڑاسازوسامان چھوڑا ہےاور مرحوم کا وہ قرض جو کسی کے ذمہ واجب الاداء ہو،یہ سب میت کا ترکہ ہے۔اس میں سے سب سے پہلےمرحوم کےکفن دفن کے متوسط اخراجات نکالے جائیں،البتہ اگر کسی نے بطوراحسان ادا کردیئے تھے تو پھریہ اخراجات نکالنےکی ضرورت نہیں۔اس کے بعداگر مرحوم کےذمہ میں کسی کا قرض تھا تواُس کی ادائیگی کی جائےگی۔اس کے بعد اگر مرحوم نے کسی غیر وارث کےحق میں کوئی جائز وصیت کی ہوتو بقیہ ترکہ میں سے ایک تہائی کی حد تک اس پر عمل کیا جائے۔

اس کےبعدجوترکہ باقی بچے،اس کوکل6حصوں میں تقسیم کرکےہر بیٹی کو ایک حصہ یعنی کل مال کا16.666%اور باقی دوحصےیعنی کل مال کا33.332%  اُن کےبھائی   ملک وزیر خان کو دیا جائےگا۔

نوٹ: اب چونکہ ملک وزیر خان خودحیات نہیں ہیں ،اس لئےسردارکالےخان کےترکہ میں سےملنےوالا حصہ ملک وزیر خان کی اپنی جائیداد کےساتھ انکےورثہ میں شرعی حصص کےمطابق تقسیم ہوگا۔اس کےعلاوہ سردار کالے خان کےدیگر بھتیجےبھتیجیوں کو اُ نکےترکہ میں سے کچھ نہ ملےگا۔

حوالہ جات
(القرآن الکریم)
{يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ فَإِنْ كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ} [النساء: 11]
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 774)
(ما أبقت الفرائض) أي جنسها (وعند الانفراد يحوز جميع المال) بجهة واحدة. ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده

واللہ سبحانہ و تعالی اعلم

  سید قطب الدین حیدر

   دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید قطب الدین حیدر بن سید امین الدین پاشا

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب