70624 | نماز کا بیان | نماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی نماز میں درود ابراہیمی پڑھتےتھے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ذخیرہ احادیث سے اتنی بات تو ثابت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم خودبنفس نفیس نماز میں درود پڑھتے تھے مگر درود ابراہیمی کی تصریح نہیں مل سکی لیکن چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسروں کو نماز میں درود ابراہیمی ہی کی تلقین فرمائی ہے اس لیے بظاہرحضور صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی نماز میں درود ابراہیمی ہی پڑھتے تھے۔
حوالہ جات
عن عائشۃ رضی اللہ عنہا قالت:”یصلی تسع رکعات لا یجلس فیہن إلاعند الثامنۃ،فیدعوربہ،ویصلی علی نبیہ،ثم ینہض )“سنن ابن ماجہ:499/2 )
عن عقبۃ بن عامر،قال:”أقبل رجل حتی جلس بین یدی رسول اللہ ﷺ ،و نحن عندہ،فقال: یا رسول اللہ أما السلام علیک ،فقد عرفناہ،فکیف نصلی علیک إذا نحن صلینا فی صلاتنا؟فقال: إذا صلیتم علی فقولوا،”اللہم صل علی محمد و علی آل محمد،کما صلیت علی ابراہیم و علی آل إبراہیم،إنک حمید مجید۔ اللہم بارک علی محمد و علی آل محمد، کما بارکت علی ابراہیم و علی آل إبراہیم،إنک حمید مجید۔“(سنن دار قطنی:رقم (1339
نصیب اللہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
5 ربیع الثانی 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نصیب اللہ بن محمد اکبر | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |