021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کرونا وباء میں SOP,Sکے تحت نماز پڑھنا
70679نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

      کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے  میں کہ ٹنڈو آدم کی جامع مسجد میں ایس او پیز کے تحت نشان زدہ مصلوں پر باقاعدگی سے نماز ہوتی ہے، لیکن چونکہ زیادہ تر مساجد میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا اس لیے عوام کی طرف سے کمیٹی کو مختلف سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،لہذا اب سوال یہ ہے کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا اور وباء پھیل گئی تو مسجد کے ذمہ داران بری الذمہ ہوں گے کہ نہیں ؟ اور ایس او پیز پر عمل کرنا چاہیے کہ نہیں ؟ مہربانی کر کے مسئلے کی وضاحت فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

موجودہ وباء کرونا وائرس کے وباء ہونے اور مہلک ہونے پر اکثر اطبا ءکا اتفاق ہے نیز یہ وبا ءزیادہ میل جول سے پھیلتی ہے، اور حکومت کی طرف سے بھی احتیاطی تدابیر کی تلقین ہوتی ہے ۔اس پر بھی اتفاق ہے کہ شریعت نے کسی وباء یا بیماری کی وجہ سے نماز باجماعت جو کہ سنت مؤکدہ ہے چھوڑنے کی رخصت دی ہے ،اس طرح نماز کے دوران صف میں مل جل کر کھڑا ہونا بھی سنت ہے ، لیکن کسی معقول  عذر کی بنا پر صف کے درمیان بھی فاصلہ رکھا جاسکتا ہے،لہذا جب تک بیماری معقول حد تک ختم نہیں ہوتی اور بیماری کے ماہر ڈاکٹر حضرات فاصلے ختم کرنے کا نہیں کہتے ،تو SOP,Sپر عمل کر کے صفوف کے درمیان فاصلہ رکھنا چاہیے تا کہ دوسروے لوگوں کو تکلیف نہ ہوں۔

اگر لوگ SOP,S پر عمل نی کریں اور وبا ءپھیل جائے  ےتو مسجد کمیٹی والے اس کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

حوالہ جات
روی الإمام الترمذی رحمہ اللہ عن ابن مسعود رضی اللہ قال : قام فینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،فقال: لایعدی شی ء شیئا ،فقال  أعرابی : یا رسول اللہ  البعیر أجرب الحشفۃ ،ندبنہ فتجرب الإبل کلھا ،فقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : فمن أجرب الأول ؟ لا عدوی ولا صفر،خلق اللہ کل نفس ،وکتب حیتھا ورزقھا ، ومصائبھا.(سنن الترمذی،رقم الحدیث:2143)
قال العلامۃ العینی رحمہ اللہ : ولا خفاء فی أن تسویۃ الصف لیست من حقیقۃ الصلاۃ،وإنما ھی من حسنھا وکمالھا ،وإن کانت ھی فی نفسھا سنۃ ،أو واجبۃ،أو مستحبۃ علی اختلاف الأقوال.
(عمدۃ القاری:4/357)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ:وکذلک ألحق بعضھم بذلک من فیہ بخر ،أو بہ جرح لہ رائحۃ،وکذلک القصاب ،والسماک ،والمجذوم ،والأبرص أولی بالإلحاق ،وقال سحنون:لاأری الجمعۃ علیھما.(ردالمحتار علی الدرالمختار:1/661)
قال العلامۃ العینی رحمہ اللہ:وقال إسحاق : یصلون بعدالعصر ما لم تصفر الشمس ،وبعدصلاۃ الصبح ،ولو کسفت فی الغروب لم یصل إجماعا من جنس الکسوف مثل الریح الشدید،والظلمۃ الھائلۃ بالنھار،والثلج ،والأمطار الدائمۃ ،والصواعق ،والزلازل ،وانتشارالکواکب ،والضوء الھائل باللیل ،وعموم الأمراض ،وغیر ذلک من النوازل ،والأھوال ،والأفزاع ،إذا وقعت صلوا وحدانا.(البنایۃ شرح الھدایۃ:3/149)
قال العلامۃ نظام الدین رحمہ اللہ: وکذا فی الزلازل ،والصواعق ،وانتشارالکواکب ،والضوء الھائل باللیل ،والخوف الغالب ،ونحوذلک،کذا فی التبیین ،وذکر فی البدائع أنھم یصلون فی منازلھم ،کذا فی البحر الرائق.(الفتاوی الھندیۃ:1/169)

سردارحسین

دارالافتاء،جامعۃ الرشید،کراچی

08/ربیع الاول/1441ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سردارحسین بن فاتح رحمان

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب