021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جعلی سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر نوکری یا اس سے اعلی سرٹیفیکٹ حاصل کرنا
70713جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

تجربے کے جعلی سرٹیفیکیٹ کی بناء پر اگر انجینئر کو کسی اور جگہ نوکری ملتی ہے،یا وہ اس جعلی سرٹیفیکٹ کی بنیاد پر مزید اس سے اعلی سرٹیفیکٹ لیتا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جعلی سرٹیفیکیٹ بنوانا گناہ کبیرہ ہے،کیونکہ یہ جھوٹ اور دھوکہ ہے،لہذا اس کی بنیاد پر نوکری حاصل کرنا یا اس سے اعلی درجے کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا جس کا مدار اس پر ہو بھی گناہ ہے،البتہ نوکری ملنے کی صورت میں اگر ملنے والے کام کی اہلیت ہو اور دیانتداری سے اپنا کام سرانجام دے تو تنخواہ حلال ہوگی،کیونکہ تنخواہ کام کی دی جاتی ہے۔

حوالہ جات
صحيح مسلم (1/ 99)
عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على صبرة طعام فأدخل يده فيها، فنالت أصابعه بللا فقال: «ما هذا يا صاحب الطعام؟» قال أصابته السماء يا رسول الله، قال: «أفلا جعلته فوق الطعام كي يراه الناس، من غش فليس مني»
"رد المحتار" (3/ 156):
"والأجرة إنما تكون في مقابلة العمل".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

10/ربیع الثانی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب