021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چاربیٹوں،تین بیٹیوں اور ایک بیوہ میں تقسیمِ میراث
70872میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

دوسری طرف والد صاحب کی وفات کے بعد کل جائیداد جس میں ایک سو بیس گز کا ایک مکان ہے،جس کی مالیت تقریباً دس لاکھ روپے ہے،ایک دکان کا تذکرہ اوپر کرچکا،جس کی مالیت تقریباً ڈیڑھ کروڑ ہے اور ایک کار ہے جس کی مالیت تقریبا دس لاکھ روپے ہے،کل مالیت تقریبا دو کروڑ پچیس لاکھ روپے بنتی ہے۔

ورثہ میں پہلی مطلقہ بیوی سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے،جبکہ دوسری شادی سے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں اور والدہ بھی ابھی حیات ہیں۔

آپ سے استدعا ہے کہ شرعی اور قانونی لحاظ سے میری راہنمائی کی جائے کہ جائیداد کس طرح تقسیم ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم کے کل ترکہ میں سے ٪5.12 یعنی تقریباً 2812500 روپے آپ کی والدہ یعنی مرحوم کی بیوی کو ملیں گے،جبکہ٪461.13 یعنی تقریباً 3028846.25 روپے ہر ہر بیٹے کو اور ٪73.6 یعنی تقریباً 1514423.125 روپے ہر بیٹی کو ملیں گے۔

حوالہ جات
...

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

12/جمادی الاولی1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب