021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فریقین سے کمیشن لینے کا حکم
70955وکیل بنانے کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے بکر سے کہا کہ میری زمین کے لیے کوئی گاہگ تلاش کرلے اور خالد نے ان سے کہا کہ میرے لیے کوئی زمین تلاش کرلے،چنانچہ اس نے دونوں کا سودا کرایا تو کیا وہ دونوں سے کمیشن لے سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں اگر آپ کے علاقے میں اس  طرح فریقین کی طرف سے اجرت دینے کا عرف ہے تو باقاعدہ طے کرکے دونوں فریقوں سے متعین اجرت لینا جائز ہے۔

حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ :(قوله: فأجرته على البائع) وليس له أخذ شيء من المشتري؛ لأنه هو العاقد حقيقة شرح الوهبانية وظاهره أنه لا يعتبر العرف هنا؛ لأنه لا وجه له. (قوله: يعتبر العرف) فتجب الدلالة على البائع أو المشتري أو عليهما بحسب العرف جامع الفصولين. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 560) وأما الدلال فإن باع العين بنفسه بإذن ربها فأجرته على البائع وإن سعى بينهما وباع المالك بنفسه يعتبر العرف وتمامه في شرح الوهبانية.
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين : 4/ 560)

زین الدین

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

۱۳/جمادی لاولی   ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

زین الدین ولد عبداللہ

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب