021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بینک سے قسطوں پر گاڑی خریدنا
70884خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال: میرا اکاؤنٹ یو بی ایل میں ہے اور میں یونائٹڈ بینک سے قسطوں پر گاڑی خریدنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ شرعی طور پر جائز ہے؟ اور اس میں سود کا کوئی پہلو تو نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  1. یونائٹڈ بینک مکمل غیر سودی بینک نہیں ہے، البتہ یو بی ایل کی امین کے نام سے غیر سودی بینکاری کی ونڈو ہے۔ اس ونڈو (امین) سے آپ  قسطوں پر گاڑی خرید سکتے ہیں۔ یونائٹڈ بینک کی اسلامک بینکنگ ونڈو (امین) کے معاملات کو شریعت کے مستند ماہرین دیکھ رہے ہیں، اور شریعہ بورڈ کی نگرانی میں کام ہوتا ہے۔ یو بی ایل کی ویب سائٹ سے آپ ان علماء کرام کا تعارف اور فتوی معلوم کر سکتے ہیں۔
  2. قسطوں پر کوئی چیز خریدنا جائز ہے، عموما قسطوں پر خریدی ہوئی چیز کی قیمت نقد کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہوتی ہے۔ نقد کی صورت میں کم قیمت اور قسط کی صورت میں اس سے کچھ زیادہ قیمت پر معاملہ کرنا در اصل خریدار اور فروخت کرنے والے کی رضامندی اور ایجاب و قبول سے ہوتا ہے، دونوں صورتیں الگ الگ ہیں، ایک دوسرے سے مشروط نہیں ہیں۔ لہذا اس میں سود کا کوئی پہلو نہیں۔
حوالہ جات
مجلة الأحكام العدلية (ص: 50)
(المادة 245) البيع مع تأجيل الثمن وتقسيطه صحيح(المادة 246) يلزم أن تكون المدة معلومة في البيع بالتأجيل والتقسيط(المادة 247) إذا عقد البيع على تأجيل الثمن إلى كذا يوما أو شهرا أو سنة أو إلى وقت معلوم عند العاقدين كيوم قاسم أو النيروز صح البيع.

ناصر خان مندوخیل

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ناصر خان بن نذیر خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب