70933 | نکاح کا بیان | حرمت مصاہرت کے احکام |
سوال
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
ج نامی شخص نے ح نامی خاتون کی عریاں فلم دیکھی جس میں واضح طور پراس کی شرم گاہ دیکھی جاسکتی ہے نیز اس نے ح نامی عورت کی شرم گاہ کی تصاویر بھی بعد میں دیکھی، اس کے بعد ج کے بیٹے نے ح سے نکاح کرلیا تو اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا مذکورہ صورت میں مصاہرت ثابت ہوکرمذکورہ نکاح فاسد ہوگیاہےاورٹوٹ گیاہے یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ویڈیو یا فوٹو میں کسی عورت کی شرمگاہ دیکھنے سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوتی، خواہ شرمگاہ کا اندرونی حصہ دیکھے یا بیرونی؛ لہذا مذکورہ نکاح درست ہے،فاسد نہیں ہے، ٹوٹا نہیں ہے، باقی جہاں تک اس مذکورہ فعل کاتعلق ہےتو اس کا حد درجہ قبیح اور ناجائز ہونا تو ظاہر باہرہے،جس سےفعل کرنے والے پر توبہ اوراستغفارکرنا اورآئندہ کےلیےمکمل اجتناب کرنا لازم ہے۔
حوالہ جات
ولو نظر في مرأة ورأی فیہا فرج امرأة فنظر عن شہوة لاتحرم علیہ أمہا وابنتہا؛ لأنہ لم یر فرجہا وإنما رأی عکس فرجہا۔ (ہندیہ: ۱/۲۷۴، ط: زکریا)۔ نیز دیکھیں: درمختار مع الشامی: ۹/۵۳۴، ط: زکریا۔
سیدحکیم شاہ عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید
19/5/1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید حکیم شاہ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |