70934 | طلاق کے احکام | تحریری طلاق دینے کا بیان |
سوال
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
علی کو انگریزی زبان پر عبورنہیں ہے، تاہم انگریزی کے حروفِ تہجی کے متعلق وہ ادراک رکھتاہے اس کے باس نے لکھاI Divorced my wife اوربعد میں علی کو کہا کہ اس کو ٹائپ کرو علی نے ٹائپ کیا اورپھر باس نے وہ تحریر علی کی بیوی کو بھیج دی۔کیا اس سے علی کی بیوی کو طلاق ہوگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سوال میں ذکر کرہ واقعات اگر درست ہوں اورمعاملہ اسی طرح ہو کہ "علی" کو صرف انگریزی کے حروفِ ہجا کا پتہ ہو،یہ معلوم نہ ہوکہ اس سےاس کی بیوی کی طلاق کی تحریرٹائپ کروائی جارہی ہے تو علی کی زوجہ کو طلاق نہیں ہوئی وہ بدستور اسی کی زوجہ ہے۔
البتہ اگر اس کواتنا پتہ تھا کہ یہ مجھ سے میری بیوی کے لیے طلاق نامہ لکھوایا جارہاہے تو پھرطلاق ہوجائے گی اگرچہ اس کو ڈائیوورس کا لفظی معنی نہ آتاہو بس یہ پتہ ہوکہ اس سے طلاق ہوجاتی ہے ۔
حوالہ جات
فی العالمگیری:
وکذلک کل کتاب لم یکتبہ بخطہ ولم یملہ بنفسہ لا یقع بہ الطلاق ۔ (فتاویٰ عالمگیری مطبوعہ نولکشور۲/۸۸)
وفى الفتاویٰ التاتارخانیۃ /۴ ۵۳۲:
وکذلک کل کتاب لم یکتبہ بخطہ ولم یملہ بنفسہ لا یقع بہ الطلاق اذا لم یقر أنہ کتابہ. وراجع ایضا فتاوی حکمت (۲/)
سیدحکیم شاہ عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الرشید
19/5/1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سید حکیم شاہ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |