021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق کاعلم نہ ہوتو صرف ڈائیوورس لکھنے سے طلاق نہیں ہوگی
70934طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

علی کو انگریزی زبان پر عبورنہیں ہے، تاہم انگریزی کے حروفِ تہجی کے متعلق وہ ادراک رکھتاہے اس کے باس نے لکھاI Divorced my wife  اوربعد میں علی کو کہا کہ اس کو ٹائپ کرو علی نے ٹائپ کیا اورپھر باس نے وہ تحریر علی کی بیوی کو بھیج دی۔کیا اس سے علی کی بیوی کو طلاق ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں ذکر کرہ واقعات اگر درست ہوں اورمعاملہ اسی طرح ہو کہ "علی" کو صرف انگریزی کے حروفِ ہجا کا پتہ ہو،یہ معلوم نہ ہوکہ اس سےاس کی بیوی کی طلاق کی تحریرٹائپ کروائی جارہی ہے  تو علی کی زوجہ کو طلاق نہیں  ہوئی وہ بدستور اسی کی زوجہ ہے۔

البتہ اگر اس کواتنا پتہ تھا کہ یہ  مجھ سے میری بیوی کے لیے طلاق نامہ لکھوایا جارہاہے تو پھرطلاق ہوجائے گی اگرچہ اس کو ڈائیوورس کا لفظی معنی نہ آتاہو بس یہ پتہ ہوکہ اس سے طلاق ہوجاتی ہے ۔

حوالہ جات
فی العالمگیری:
وکذلک کل کتاب لم یکتبہ بخطہ ولم یملہ بنفسہ لا یقع بہ الطلاق ۔ ؁(فتاویٰ عالمگیری مطبوعہ نولکشور۲/۸۸)
وفى الفتاویٰ التاتارخانیۃ /۴ ۵۳۲:
وکذلک کل کتاب لم یکتبہ بخطہ ولم یملہ بنفسہ لا یقع بہ الطلاق اذا لم یقر أنہ کتابہ. وراجع ایضا فتاوی حکمت (۲/)

    سیدحکیم شاہ عفی عنہ

  دارالافتاء جامعۃ الرشید

      19/5/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب